” اے وادی لولاب” نظم

آج کی اس پوسٹ میں ہم نظم ” اے وادی لولاب” کے تمام اشعار پڑھیں گے ۔ اس نظم کے شاعر علامہ محمد اقبال ہیں ۔ اس اگلی پوسٹ میں ہم اس نظم کا خلاصہ ، مرکزی خیال اور  تشریح پیش کریں گے ۔ ان شاءاللہ

پاني ترے چشموں کا تڑپتا ہوا سيماب

مرغان سحر تيري فضاؤں ميں ہيں بيتاب

اے وادي لولاب

گر صاحب ہنگامہ نہ ہو منبر و محراب

ديں بندئہ مومن کے ليے موت ہے يا خواب

اے وادي لولاب

ہيں ساز پہ موقوف نوا ہائے جگر سوز

ڈھيلے ہوں اگر تار تو بے کار ہے مضراب

اے وادي لولاب

ملا کي نظر نور فراست سے ہے خالي

بے سوز ہے ميخانہء صوفي کي مے ناب

اے وادي لولاب

بيدار ہوں دل جس کي فغان سحري سے

اس قوم ميں مدت سے وہ درويش ہے ناياب

اے وادي لولاب


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply