آج کی اس پوسٹ میں ہم ضرب الامثال کی تعریف اور چند مشہور ضرب الامثال اور ان کا مفہوم کے ساتھ بیان کریں گے ۔
ضرب المثل : کسی واقعے یا قصے وغیرہ کا نتیجہ جو لگے بندھے الفاظ میں بطور مثال بیان کیا جاتا ہے کہاوت یا ضرب المثل کہلاتا ہے ۔
ایک اور مفہوم و تعریف: فقرہ، جملہ، شعر یا مصرع جو زندگی کے بارے میں کسی خاص اصول، حقیقت یا رویے کو جامع اور بلیغ طور پر بیان کرے اور عوام و خواص اسے ترجمانی کے لیے استعمال کرنے لگیں، کہاوت کہلاتا ہے۔ اسی کو عربی میں ضرب المثل کہا بھی جاتا ہے۔
چند اہم ضرب الامثال اور ان کا مختصر مفہوم مندرجہ ذیل ہے:-
1۔ آ بیل مجھے مار : خواہ مخواہ مصیبت اپنے سر لینا، جان بوجھ کر لڑائی مول لینا۔
2 ۔ آپ آئے بھاگ آئے : آپ کا آنا باعث برکت برکت ہے ۔
3۔ آخ تھو کھٹے ہیں : کسی چیز کے نہ ملنے پر اس کی خامی نکالنا۔
4 ۔ آدمی کا شیطان آدمی ہے : آدمی ہی آدمی کی صحبت سے خراب ہوتا ہے۔
5 ۔ الٹے بانس بریلی کو : حماقت کا کام ، بے فائدہ کام ۔
6 ۔ بات کھٹائی میں پڑ گئی : کام میں دیر لگ جانا ، ملتوی کر دینا ، ٹال مٹول کرنا ۔
7۔ بارہ برس دلی میں رہے بھاڑ ہی جھونکا کیے : اچھی جگہ رہ کر بھی کچھ نہ سیکھا ، اچھے لوگوں کے پاس رہ کر بھی ترقی نہ کی۔
8 ۔ باسی کڑی میں ابال آیا : بڑھاپے میں جوانوں کا سا جوش آنا ، وقت گزرنے کے بعد کوئی کام کرنے کا جذبہ پیدا ہونا۔
9 ۔ بد اچھا بدنام برا : رسوا اور بدنام ہونا بدکار ہونے سے زیادہ خراب ہے۔
10 ۔ بوڑھی گھوڑی لال لگام : بڑھاپے میں جوانوں کا سا بناؤ سنگار کرنا ۔
11 ۔ بلی کے بھاگو چھینکا ٹوٹا: اس چیز کا مل جانا یا ہو جانا جس کا گمان نہ ہو ، مراد پوری ہونا۔
12۔ پاک رہو بے باک رہو : ایماندار اور دیانت دار انسان کو کوئی ڈر نہیں ہوتا۔
13۔ سوت نہ کپاس جو لاہے سے لٹھم لٹھا : خواہ مخواہ کا جھگڑا ، بے بنیاد بات پر فساد۔
14۔ کم خواب میں ٹاٹ کا پیوند : قیمتی چیز کے ساتھ کمتر چیز کو شامل کرنا ۔
15۔ تخم تاثیر صحبت کا اثر: نطفہ اور صحبت اثر کیے بغیر نہیں رہتے۔
16۔ جتنی چادر دیکھیے اتنے پاؤں پھیلائیے : اپنی حیثیت اور بساط کے مطابق خرچ کرنا ۔
17۔ جس کی لاٹھی اس کی بھینس : جس کے پاس طاقت ہوتی ہے وہی قابض ہو جاتا ہے، زبردست جو چاہے لے سکتا ہے۔
18۔ چور کی داڑھی میں تنکا : جرم کرنے والے کے دل میں کھٹکا لگا رہتا ہے اور وہ کوئی ایسی حرکت کر بیٹھتا ہے جس سے اس کا جرم ظاہر ہو جاتا ہے۔
19۔ حساب جو جو بخش سو سو : حساب کوڑی کوڑی کا ہونا چاہیے بخشش اور انعام جس قدر چاہیں دے دیں۔
20۔ دل کو دل سے راہ ہوتی ہے: ایک طرف محبت ہو تو دوسری طرف بھی محبت ہو جاتی ہے۔
21۔ ڈوبتے کو تنکے کا سہارا : مصیبت زدہ ذرا سے سہارے کو غنیمت جانتا ہے ، مایوس آدمی کو ذرا سی بھی مدد کام دے جاتی ہے۔
22 ۔ رات گئی بات گئی : موقع نکل جانے کے بعد کچھ نہیں ہو سکتا۔
23 ۔ زبان خلق کو نقارہ خدا سمجھو : جو بات مشہور ہو جائے وہ ہو کر رہتی ہے، خلق خدا جو بات کہے وہ ہو جاتی ہے ۔
24 ۔ سیکھ نہ دیجئے باندرا جو گھر بئے کا جائے سیکھوا کو دیجئے جا کو سیکھ سہائے : نصیحت اسی کو کرنی چاہیے جو اس کو ٹھیک طرح سمجھ سکے ، بندر کو نصیحت کرنے سے بئے کا گھر برباد ہوگا۔
25 ۔ شیخی اور تین کانے: بے جا ڈینگیں مارنے والے کے بارے میں کہا جاتا ہے ۔
26 ۔ صورت شکل بھاڑ سے نکل : بدصورت آدمی کی نسبت طنزاً کہتے ہیں ۔
27 ۔ طویلے کی بلا بندر کے سر : جب کئی آدمیوں کی آفت ایک آدمی کے سر پڑے، قصور کسی کا سزا کوئی پائے۔
28 ۔ ظلم کی ٹہنی کبھی پھلتی نہیں ناؤ کاغذ کی کبھی چلتی نہیں : ظلم اور جھوٹ کو دوام نہیں ہوتا بلکہ جلد ہی پتہ چل جاتا ہے۔
29 ۔ عید پیچھے ٹر : وقت گزرنے کے بعد خوشی کی بے موقع نقل کرنا ۔
30 ۔ غریب کی جورو سب کی بھابی : غریب پر سب کا بس چلتا ہے اسے ہر کوئی اپنی رعایا سمجھتا ہے۔
31 ۔ فقیر کی صورت سوال ہے : محتاج آدمی کے چہرے پر غریبی اور مایوسی برستی رہتی ہے ۔
32 ۔ قاضی کے گھر کے چوہے بھی سیانے : حاکم یا برے آدمی کے گھر کے معمولی لوگ بھی ہوشیار ہو جاتے ہیں۔
33 ۔ کاٹھ کی ہانڈی بار بار نہیں چڑھتی : جھوٹ اور دغا بازی ہمیشہ نہیں چل سکتی ایک نا ایک دن پکڑ ضرور ہوتی ہے ، نا پائیدار شے کا اعتبار نہیں ہوتا ۔
34۔ گڑ سے جو مرے تو زہر کیوں دوں : جو کام آسانی اور نرمی سے نکل سکے اس میں سختی نہیں کرنی چاہیے ۔
35 ۔ لاد دے لدا دے لادنے والا ساتھ دے : چیز بھی دے اسے لدوا بھی دے اور ایک آدمی بھی دے جو جا کر اتروا آئے ، ہر طرح کا بوجھ دوسروں پر ڈالنے والا ، ہڈ حرام اشخاص سے متعلق بولتے ۔
36 ۔ مارو گھٹنا پھوٹے آنکھ : بے محل اور بے جوڑ بات پر کہتے ہیں ۔
37 ۔ نو سو چوہے کھا کے بلی حج کو چلی : تمام عمر گناہوں میں گزارنے کے بعد آخری عمر میں حج کر کے نیک بننے کی کوشش کرنے والے کے بارے میں کہتے ہیں ۔
38 ۔ ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور : دنیا کے لوگ ظاہر میں کچھ اور باطن میں کچھ ہوتے ہیں، منافقت۔
39 ۔ یہاں کا بابا آدم ہی نرالا ہے : یہاں کی ہر بات نرالی ہے ، جسے دیکھو اپنی موج میں نظر آتا۔
40 ۔ بخشو خالہ( بی ) چوہا لنڈورا ہی بھلا : مجھے آپ کی عنایت نہیں چاہیے میں یوں ہی اچھا ہوں۔
41 ۔ ہم بھی ہیں پانچوں سواروں میں : چھوٹا ہو کر اپنے آپ کو بڑوں میں شمار کرنا ۔
42 ۔ ٹیڑھی کھیر : مشکل کام ، جو کام ہو نہ سکے ۔
43 ۔ خدمت سے عظمت ہے : محنت کے ساتھ کام کرنے سے کامیابی ہوتی ہے ۔
نوٹ : امید ہے کہ آپ ضرب الامثال کا مفہوم و مطالب اور ان کی وضاحت سے آشنا ہو چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.