اسم مشتق سے کیا مراد ہے ؟ اس کی اقسام کی مثالوں سے وضاحت کریں ۔

اسم مشتق

آج کی اس پوسٹ میں ہم اسم مشتق ، اس کی اقسام اور اس کے اوزان کے اصولوں کی وضاحت کریں گے ۔

سوال : اسم مشتق سے کیا مراد ہے ؟ اس کی اقسام ، اوزان اور اصولوں کو مثالوں کی مدد سے واضح کریں ۔

اسم مشتق: لغوی مطلب اخذ کیا ہوا ، ماخوذ ، نکلا ہوا ۔ اصطلاحی لحاظ سے وہ اسم جو خود تو مصدر سے بنے لیکن اس سے مزید کوئی نیا لفظ نہ بن سکے اسم مشتق کہلاتا ہے۔

جیسے :  لکھنا سے لکھنے والا، لکھنے والی ، لکھا ہوا ، لکھتا ہوا جیسے الفاظ بنتے ہیں مگر ان سے مزید کوئی نیا لفظ نہیں بن سکتا۔

اسم مشتق کی اقسام

اسم مشتق کی مندرجہ ذیل اقسام ہیں :-

1۔  اسم فاعل 2۔ اسم مفعول 3۔ اسم  حالیہ 4۔ اسم معاوضہ 5۔۔ اسم حاصل

اب ہم مندرجہ بالا کی وضاحت مثالوں کی مدد سے کرتے ہیں:-

اسم فاعل :

اسم فاعل کی قسمیں:  اسم فاعل کی مندرجہ ذیل دو اقسام ہیں:- 1۔ اسم فاعل قیاسی 2۔  اسم فاعل سماعی 

اسم فاعل قیاسی:  وہ اسم ہے جو قاعدہ اور دستور کے مطابق مصدر سے بنایا جائے ۔

جیسے:-  لکھنا سے لکھنے والا ، پڑھنا سے پڑھنے والی ، مرنا سے مرنے والا اور جانا سے جانے والی۔

اصول و قاعدہ:  مصدر کے آخر سے” الف “ہٹا کر اس کی جگہ ” والا والی”  لگا دیتے ہیں۔

اسم فاعل سماعی:-  سماعی کا لفظ سماعت سے بنا ہے۔ اس سے مراد وہ اسم فاعل ہے جو اہل زبان نے مختلف علامتیں لگا کر مقرر کیے ہوں۔

جیسے:-  لکڑہارا ، حلوائی ، دھوبی ، بھکاری، سپیرا ، کھلاڑی اور چور وغیرہ۔

نوٹ:  تمام پیشے اسم فاعل سماعی ہیں۔  فارسی زبان کے مشہور اسم فاعل سماعی درج ذیل ہیں:-  رہبر ، سرمایہ دار، رہنما، کتب فروش ، طلبگار، جادوگر ، گھڑی ساز،  خدمت گار، دانشور، توپچی اور باغ بان وغیرہ ۔

عربی زبان کے اسم فاعل : فاعل کے وزن پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خادم۔ عادل۔ رازق اور خالق  وغیرہ ۔

مفاعل کے وزن پر:  ملازم ۔محافظ ۔ مسافر اور مناظر وغیرہ ۔

مفعل کے وزن پر:  محسن۔ موجد ۔مونس اور  مشفق وغیرہ ۔

اسم فاعل اور فاعل میں فرق:  اسم فاعل ہمیشہ بنایا جاتا ہے جبکہ فاعل بنایا نہیں جاتا۔  اسم فاعل وہ ہیں جو فاعل کو ظاہر کریں جبکہ فاعل کام کرنے والے کو کہتے ہیں۔ اسم فاعل کو فاعل کی جگہ استعمال کر سکتے ہیں لیکن فاعل کو اسم فاعل کی جگہ استعمال نہیں کر سکتے۔

اسم مفعول :

اسم مفعول کی قسمیں:  اسم مفعول کی مندرجہ ذیل دو قسمیں ہیں:- 

1۔ اسم مفعول قیاسی 2۔اسم مفعول سماعی

اسم مفعول قیاسی:  وہ اسم مشتق ہے جو کسی قاعدے اور دستور کے مطابق بنایا جائے ۔

جیسے :- لکھنا سے لکھا ہوا ، لکھی ہوئی، پڑھنا سے پڑھا ہوا، پڑی ہوئی،  جانا سے گیا ہوا، گئی ہوئی اور  آنا سے آیا ہوا ، آئی ہوئی وغیرہ ۔

اسم مفعول سماعی : وہ اسم جو کسی قاعدے سے تو نہ بنایا جائے لیکن معنی اسم مفعول کے دیتا ہو۔

جیسے : دکھی( ستایا ہوا) ، بیاہتا ( شادی کیا ہوا ) نکٹا (ناک کٹا ہوا)،  کن چھدہ ( کان میں سوراخ کیا ہوا ) وغیرہ ۔

فارسی اسم مفعول:  اندوختہ (جمع کیا ہوا) ،  آموختہ (پڑھا ہوا) ،  آزمودہ( آزمایا ہوا ) اور شنیدہ (سنا ہوا ) وغیرہ ۔

عربی اسم مفعول۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مفعول کے وزن پر: 

مظلوم۔ مخلوق ۔معبود۔ مقتول اور  معتوب وغیرہ ۔

مفاعل کے وزن پر : مقدور۔ منتشر۔ منتظر اور  منتخب وغیرہ ۔

اسم مفعول اور مفعول میں فرق : اسم مفعول وہ ہے جو مفعول کو ظاہر کرے جبکہ مفعول اسے کہتے ہیں جس میں کوئی کام واقع ہوا ہو۔ اسم مفعول مصدر سے بنایا جاتا ہے جبکہ مفعول بنایا نہیں جاتا۔

3۔  اسم حالیہ:  وہ اسم مشتق ہے جو فاعل اور مفعول کی حالت بیان کرے ۔

جیسے:-  ہنسنا سے ہنستا ہوا  اور رونا سے روتا ہوا  وغیرہ ۔

بنانے کا طریقہ:  کسی مصدر کو حال کی حالت میں لائیں ” نا “کو “تا” میں بدلیں اور اس کے ساتھ ہوا یا ہوئی لگا دیں۔ تو اسم حالیہ بن جائے گا۔

جیسے:-  لکھنا سے لکھتا ہوا ، پڑھنا سے پڑھتی ہوئی، مرنا سے مرتا ہوا، دیکھنا سے دیکھتی ہوئی ،کرنا سے کرتا ہوا اور چاہنا سے چاہتی ہوئی وغیرہ ۔

اسم حاصل مصدر : وہ اسم مشتق ہے جو مصدر تو نہ ہو لیکن معنی مصدر کے ظاہر کرے۔

جیسے :- کہ آنا سے آہٹ ، لڑنا سے لڑائی ،جلنا سے جلن، دوڑنا سے دوڑ ،جھکانا سے جھکاؤ ،ملانا سے ملاوٹ، مسکرانا سے مسکراہٹ اور لکھنا سے لکھائی وغیرہ ۔

فارسی حاصل مصدر : گفتگو ،جستجو ، آمد ورفت  آزمائش اور پیمائش وغیرہ ۔

عربی حاصل مصدر : شرافت ، جہالت ،حماقت ،علم  اورعمل وغیرہ ۔

اسم معاوضہ : وہ اسم مشتق ہے جو کسی کام یا کسی خدمت کی اجرت اور بدلے کے معنی دے ۔

جیسے :- پسوائی ، دھلائی، رنگائی، لگوائی ،اٹھوائی اور بھروائی وغیرہ ۔

نوٹ : امید ہے کہ آپ اسم مشتق ، اس کی اقسام اور اس بنانے کے قواعد و ضوابط سے آگاہ ہو چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔

 شکریہ


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply