اردو حروف تہجی سے کیا مراد ہے ؟ تعداد لکھیں اور مثالیں دیں ۔

آج کی اس پوسٹ میں ہم حروف تہجی کی تعریف اور اقسام کے بارے میں تفصیل سے جانیں گے ۔ مفرد اور مرکب حروفِ تہجی کی وضاحت کریں گے ۔

سوال: اردو حروف تہجی کی تعریف کریں نیز مفرد اور مرکب حروف تہجی کی تعریف اور مثالیں دیں ۔

حروف تہجی:

مفرد آوازوں کو حروف تہجی کہتے ہیں ۔

یا

” الف “سے لے کر “ے” تک کے تمام حروف کو حروف تہجی کہتے ہیں ۔

مثلاً

ا ، آ ، ب ، پ ، ت ، ٹ ، ث ، ج ، چ ، ح ، خ ، د ، ڈ ، ذ ، ر ، ڑ ، ز ، ژ ، س ، ش ، ص ، ض ، ط ، ظ ، ع ، غ ، ف ، ق ، ک ، گ ، ل ، م ، ن ، و ، ہ ،  ی اور  ے

ان کی تعداد 37 ہے اور اگر اس میں “ء” کو بھی شامل کریں تو تعداد 38 ہو جاتی ہے مگر نصابی کتاب میں اس کی تعداد 37 ہے ۔

مرکب حروف : وہ حروف جو ہائے دو چشمی (مخلوط) سے مل کر بنتے ہیں ۔ یہ کل تعداد میں 15  ہیں اور ان کے نام یہ ہیں :-

بھ ، پھ ، تھ ، ٹھ ، جھ ، چھ ، دھ ، ڈھ ، رھ ، ڑھ ، کھ ، گھ ، لھ ، مھ اور نھ وغیرہ ۔

زبان کے جدید اصولوں کے مطابق الف پہلے اور الف مدہ (آ) بعد میں آتا ہے کیونکہ الف ایک جب کہ الف + الف ا= لف مدہ(ا+ا= آ)  شمار کیا جاتا ہے ۔ اسی طرح ہائے مخلوط (ھ) اردو میں کبھی لفظ کے شروع میں نہیں آتا حمزہ (ء) اردو میں پورا حرف شمار نہیں ہوتا ۔ یہ بسا اوقات بطور اضافہ آتا ہے ۔

مثلاً سرمایہء اردو ، مجموعہء کلام  اور تحفہء خلوص وغیرہ ۔

حروف تہجی سے مراد وہ علامتیں ہیں جنہیں لکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اکثر زبانوں میں یہ مختلف آوازوں کی علامات ہیں مگر کچھ زبانوں میں یہ مختلف تصاویر کی صورت میں بھی استعمال کی جاتی ہیں۔ بعض ماہرینِ لسانیات کے خیال میں سب سے پہلے سامی النسل یا فونیقی لوگوں نے حروف کو استعمال کیا۔

نوٹ : امید ہے کہ آپ حروفِ تہجی اور اس کی اقسام کے بارے میں جان چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ


Discover more from Shami Voice

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

1 thought on “اردو حروف تہجی سے کیا مراد ہے ؟ تعداد لکھیں اور مثالیں دیں ۔”

Leave a Reply