آج کی اس پوسٹ میں ہم ادا جعفری کے فکر و فن ، سوانح حیات ، شاعری اور تصانیف کا جائزہ مختصر سوالات کی شکل میں لیں گے ۔
سوال نمبر 1 : ادا جعفری کب پیدا ہوئی ؟
جواب : ادا جعفری 22 اگست 1924ء کو پیدا ہوئی ۔
سوال نمبر 2 : ادا جعفری کہاں پیدا ہوئیں ؟
جواب : ادا جعفری حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء کی سر زمین بدایوں میں پیدا ہوئی۔
سوال نمبر 3 : ادا جعفری کا اصل نام کیا تھا ؟
جواب : ادا جعفری کا اصل اور خاندانی نام عزیز جہاں تھا ۔
سوال نمبر 4 : ادا جعفری کے والد کا کیا نام تھا ؟ جواب : ادا جعفری کے والد کا نام مولوی بدر الحسن تھا ۔
سوال نمبر 5 : جب ادا جعفری کے والد کا انتقال ہوا تو ان کی عمر کتنی تھی ؟
جواب : ادا جعفری کے والد کا جب انتقال ہوا تو ادا جعفری کی عمر صرف تین سال تھی ۔
سوال نمبر 6 : ادا جعفری نے ابتدائی تعلیم کس سے حاصل کی ؟
جواب : اس دور کے رواج کے مطابق ادا جعفری نے اپنی ابتدائی تعلیم اپنے گھر یعنی اپنی والدہ سے حاصل کی ۔
سوال نمبر 7 : ادا جعفری نے کتنے برس کی عمر میں شاعری شروع کر دی ؟
جواب : ادا جعفری نے 13 برس کی عمر میں شاعری شروع کر دی تھی ۔
سوال نمبر 8 : ابتدا میں ادا جعفری کس نام سے شاعری کرتی تھی ؟
جواب : ابتدا میں ادا جعفری ادا بدا یونی کے نام سے شاعری کرتی تھی ۔
سوال نمبر 9 : ادا جعفری نے کس رسالے میں اپنا کلام شائع کروانا شروع کیا ؟
جواب : ادا جعفری نے اپنا کلام اس دور کے مشہور رسالہ رومان جو کہ حسرت موہانی کا تھا میں اپنا کلام شائع کروانا شروع کیا ۔
سوال نمبر 10 : ادا جعفری کی ابتدائی تعلیم پر نوٹ لکھیں ۔
جواب : ادا جعفری کبھی سکول یا کالج نہیں گئی بلکہ انھیں گھر پر ہی تعلیم دی گئی ۔ والد کا سایہ سر سے اٹھ جانا اور کوئی باقاعدہ سکول و کالج میں تعلیم حاصل نہ کر سکنا ادا جعفری کا بہت بڑا خسارا تھا ۔ جس کی انھیں بڑی حسرت رہی ۔ ادا جعفری نے تیرہ برس کی عمر میں ہی شاعری شروع کر دی تھی ۔ ادا جعفری کی شخصیت میں کتابوں بچوں اور مظاہر فطرت سے محبت اور قربت کا احساس بچپن ہی سے شامل رہا ہے۔ زندگی کی انہیں خوشیوں کو ترتیب دے کر وہ اپنے اداس دل کے بہلاوے کی صورتیں پیدا کر لیتی تھیں۔ ابتدا میں انھوں نے کاغذ اور قلم تھام کر ہر گزرنے والے لمحے کا حساب درج کرنا شروع کر دیا ۔ وہ بڑی باقاعدگی سے روزنامچہ لکھا کرتی تھیں۔ اپنی ڈائری میں اپنے روز و شب کا احوال لکھتے ہوئے وہ اپنے جذبوں کی کہانیاں رقم کیا کرتی تھیں۔ کاش یہ ڈائری اگر آج دستیاب ہوتی تو اندازہ کیا جاسکتا تھا کہ وہ ابتدائی زندگی میں وہ کن کن جذبات و احساسات سے دو چار رہی تھیں۔ وہ ابتدا میں ادا بدایونی کے نام سے شعر کہتی تھیں۔ اس وقت حسرت موہانی کے ادبی رسالے” رومان ” میں ان کا کلام تواتر سے شائع ہوتا تھا ۔
سوال نمبر 11 : ادا جعفری کی شادی کب ہوئی ؟
جواب : 1947ء میں ادا جعفری کی شادی ہوئی ۔سوال نمبر 12 : ادا جعفری نے کس سے شادی کی ؟ جواب : ادا جعفری نے اعلی آفیسر نور الحسن سے شادی کی ۔ اسی نسبت سے اپنا نام ادا جعفری رکھا ۔
سوال نمبر 13 : ادا جعفری کا کلام کس کس رسالے میں شائع ہوتا تھا ؟
جواب : ادا جعفری کا کلام اس دور کے مشہور رسائل جیسا کہ رومان ، ادب لطیف اور شہکار میں شائع ہوتا تھا ۔
سوال نمبر 14 : ادا جعفری کی شاعری کی خصوصیات کیا ہیں ؟
جواب : ادا جعفری کا شمار بہ اعتبار طویل مشق سخن اور ریاضت فن کے صف اول میں ہوتا ہے۔ انھوں نے جو کچھ کہا شعور حیات اور دل آویزی ء فن کے سائے میں کہا۔ فکرو جذبے کے اس ارتعاش کی بدولت ان کا ہر شعر ان کی شناخت کراتا ہے ۔ اردو شاعری میں خواتین قلمکاروں کا بہت اہم رول رہا ہے۔ سخن ترازی اور نثر نگاری کا کوئی دور ایسا نہیں گزرا جس میں خواتین قلمکار اپنے جلوے بکھیرنے کے لئے موجود نہ ہوں۔ اردو شاعرات میں ادا جعفری ایک ممتاز مقام رکھتی ہیں۔ ان کو یہ اعزاز بھی حاصل رہا ہے کہ اردو ادب کے ناقدین نے انہیں ” اردو شاعری کی خاتون اول” قرار دیا ہے۔ حالانکہ ان سے پہلے بھی صاحب طرز شاعرات گزری ہیں اور ان کے بعد بھی شاعرات نے اپنی نگارشات کے جوہر دکھائے ہیں، لیکن ادا جعفری اردو شاعری کی تاریخ کا ایک درخشاں باب ہیں۔ ادا جعفری نے اس دور میں روایتی نسائی شاعری سے انحراف کیا جب خواتین کی شاعری روایت پسندی کے ارد گرد ہی گھوما کرتی تھی۔ ادا جعفری شاعرہ بھی تھیں اور مصنفہ بھی۔ ادا جعفری نے افسانے بھی لکھے اور خود نوشت بھی۔ خود نوشت بہت مقبول ہوئی، اس کے کئی ایڈیشن شائع ہوئے ۔
ان کی شاعری کے ذوق کو پروان چڑھانے میں ان کی ماں کا بہت اہم رول رہا۔ عزیز جہاں کی شاعری کی شہرت اس دور کے معیاری رسائل کی بدولت بہت جلد دور دور تک پھیل گئی تھی۔ ان کی ابتدائی غزلیں اور نظمیں 1940ء کے آس پاس اختر شیرانی کے رسالہ “رومان” کے علاوہ اس وقت کے معیاری ادبی رسالوں ” شاہکار ” اور ” ادب لطیف ” وغیرہ میں شائع ہونے لگی تھی۔
سوال نمبر 15 : ادا جعفری کو نقادوں نے کون سا نام دیا ؟
جواب : ادا جعفری کو اردو کے نقادوں نے شاعری کی خاتون اول کا نام دیا ۔
سوال نمبر 16 : ادا جعفری کو اردو شاعری کی خاتون اول کس نے قرار دیا ؟
جواب : ادا جعفری کو اردو ادب کی خاتون اول فرمان فتح پوری نے قرار دیا اگرچہ اس کے لیے ادبی حلقوں میں انہیں بہت تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا ۔
سوال نمبر 17 : ادا جعفری کی تصانیف پر نوٹ لکھیں ۔
جواب : میں ساز ڈھونڈتی رہی ، شہر درد ، غزالاں تم تو واقف ہو ، حرف شناسائی ، ساز سخن بہانہ ہے ، موسم موسم اور جو رہی سو بے خبر رہی وغیرہ ان کے مجموعہ کلام میں شامل ہیں ۔
سوال نمبر 18 : ادا جعفری نے کب وفات پائی ؟ جواب : 12 مارچ 2015ء کو ادا جعفری نے وفات پائی ۔
سوال نمبر 19 : ادا جعفری کو کہاں دفن کیا گیا ؟ جواب : ادا جعفری کو کراچی شہر میں دفن کیا گیا ہے ۔
سوال نمبر 20 : ادا جعفری کے چند ایک اشعار لکھیں جواب :
ہاتھ کانٹوں سے کر لیے زخمی
پھول بالوں میں اک سجانے کو
ہونٹوں پہ کبھی ان کے مرا نام ہی آئے
آئے تو سہی بر سر الزام ہی آئے
ہمارے شہر کے لوگوں کا اب احوال اتنا ہے
کبھی اخبار پڑھ لینا کبھی اخبار ہو جانا
اگر سچ اتنا ظالم ہے تو ہم سے جھوٹ ہی بولو
ہمیں آتا ہے پت جھڑ کے دنوں گل بار ہو جانا
میں آندھیوں کے پاس تلاش صبا میں ہوں
تم مجھ سے پوچھتے ہو مرا حوصلہ ہے کیا
نوٹ : امید ہے کہ آپ ادا جعفری کے بارے میں تفصیل سے پڑھ چکے ہوں گے ۔ اگر اس پوسٹ میں آپ کو کوئی غلطی نظر آئے یا اس کو مزید بہتر کیسے کیا جائے تو کومنٹس میں ہماری ضرور اصلاح فرمائیں اور اگر اس سے متعلقہ کچھ سمجھ نہ پائیں تو بھی کومنٹس کر کے پوچھ سکتے ہیں ۔
شکریہ
Discover more from Shami Voice
Subscribe to get the latest posts sent to your email.